کراچی (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 اگست 2020ء - مقدس فاروق اعوان )کراچی میں دستی بم حملوں کی تفتیش میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔جماعت اسلامی کی ریلی میں شریک حملہ آور کی فوٹیج سامنے آگئی ہے۔سیکیورٹی فورسز نے مشتبہ دہشت گرد کا سراغ لگا لیا ہے۔فوٹیج میں مشتبہ دہشت گرد کو ریلی میں شریک ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ریلی میں شریک مشتبہ دہشت گرد دستی بم پھینک کر فرار ہوا۔

سیکیورٹی فورسز نے مشتبہ دہشتگرد کے متعلق اطلاع دینے کی بھی اپیل کی ہے ۔فوٹیج میں مشتبہ دہشت گرد کو دستی بم پھینکے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔اس شخص نے سر پر لال رنگ کی ٹوپی پہنی ہوئی ہے۔واضح رہے کہ ز کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں جماعت اسلامی کے تحت کشمیر یکجہتی ریلی میں دھماکے کے نتیجے میں 39 افراد زخمی ہو گئے تھے جن میں 
سے ایک کی حالت تشویشناک تھی۔حملے میں شدید زخمی ایک رکن علاج کے دوران انتقال کر گئے جن کی شناخت رفیق تنولی کے نام سے ہوئی جو جماعت اسلامی ضلع ملیر علاقہ قائدآباد کے ناظم تھے۔ پولیس کے مطابق دھماکا ریلی کے مخالف سمت کے یونیورسٹی روڈ کے ٹریک پر ایک موٹر سائیکل میں ہوا۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں بھگدڑ مچ گئی اور اور موٹرسائیکل کے قریب موجود پانچ افراد کو منتقل کرتے دیکھا گیا۔


بعض عینی شاہدین کے مطابق مبینہ طور پر ایک کار میں سوار افراد نے یوٹرن کرتے ہوئے دھماکہ خیز چیز ریلی پر پھینکی اور نیپا چورنگی کی جانب فرار ہوگئے تاہم سرکاری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ کالعدم سندھو دیش ریولیوشنری آرمی نے جماعت اسلامی کی کشمیر ریلی پر دستی بم حملے کی ذمہ داری قبول کی۔ٹویٹرپر اپنے اکاؤنٹ ایس آر اے کے ترجمان نے لکھا کہ جماعت اسلامی کراچی کی کشمیر ریلی پر دستی بم حملہ انہوں نے کیا ہے۔

Comments

Popular Posts